• Call Us : 03082533000 (WhatsApp)
  • Email Us : TestPoint.pk@gmail.com
شاعری کا اصول یہ ہے کہ شعر میں قافیہ
  1. بدیل ہوتا رھتا ھے مگر آواز ایک جیسی رہتی ہے
  2. کبھی تبدیل نہیں ہوتا
  3. اور ردیف دونوں تبدیل ہو جاتے ہیں
  4. اور ردیف کبھی کبھی تبدیل ہو جاتے ہیں
Explanation

قافیہ کا لفظ 'قفا' یا 'قفو' سے مشتق ہے اور اس کے لغوی معنی 'پیچھے آنے والا' یا 'پیرو کار' کے ہیں، چونکہ عربی شاعری میں شعر کا اختتام قافیہ پر ہوتا ہے اس لیے اسے یہ نام دیا گیا، واضح رہے کہ فارسی اور اردو شاعری میں ضروری نہیں کہ شعر کا اختتام قافیے پر ہو،۔


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

All Rights Reserved © TestPoint.pk